Thursday, December 26, 2013

کیا کہے گا یہ زمانہ اُسے سو جانے دو

کیا کہے گا یہ زمانہ اُسے سو جانے دو
صبر تھوڑا سا کرو رات تو ہو جانے دو

کوئی امید کِنارے کی نہیں اب ہم کو
موجِ دشوار کو کشتی کی طرف آنے دو

فرحت  بدایونی
_________________

A Qata by Aziz Rafi Farhat Badayuni