Wednesday, June 20, 2012

گیت : تیری زلفیں کالی کالی

تیری زلفیں کالی کالی
آنکھیں ہیں تیری متوالی
تیرا چہرہ چاند کا ٹکڑا
باتیں تیری بھولی بھالی
تیری زلفیں کالی کالی
آنکھیں ہیں تیری متوالی

لگتا ہے مجھ کو دیوانا
شمع کا جیسے پروانا
جلنا ہے قسمت میں تیری
موت ہے تجھ کو آنے والی
تیری زلفیں کالی کالی
آنکھیں ہیں تیری متوالی

پیار میں جینا پیار میں مرنا
دنیا سے کس بات کا ڈرنا
دل میں اپنے پیار بھرا ہے
مانا اپنی جیب ہے خالی
تیری زلفیں کالی کالی
آنکھیں ہیں تیری متوالی

ساتھ جائیں گے ساتھ مریں گے
مر کے بھی ہم پیار کریں گے
دنیا ہم کو یاد کرے گی
پیار بنے گا اپنا مثالی
تیری زلفیں کالی کالی
آنکھیں ہیں تیری متوالی

آنکھوں میں تصویر تمہاری
خوابوں میں تعبیر تمہاری
ہر دھڑکن میں نام تمہارا
تم جو ملے تو دنیا پالی
تیری زلفیں کالی کالی
آنکھیں ہیں تیری متوالی
____________
 
Zulfen : A Geet by Farhat Badayuni
 

Sunday, June 3, 2012

گیت : اے مری زندگی اے مری زندگی

اے مری زندگی اے مری زندگی
تو کسی اور کی ہو نہ جانا کبھی
اے مری زندگی اے مری زندگی

دھڑکنوں میں مری بس تیرا نام ہے
تو ہی صبح مری تو مری شام ہے
تو ہی آغاز ہے تو ہی انجام ہے
تو ملی تو مجھے مل گئی ہر خوشی
اے مری زندگی اے مری زندگی
تو کسی اور کی ہو نہ جانا کبھی

بِن ترے جسم میرا یہ کس کام کا
جیسے میکش بِنا حال ہو جام کا
جیسے رادھا بِنا نام ہو شیام کا
تو تصوّر میرا تو مری شاعری
اے مری زندگی اے مری زندگی
تو کسی اور کی ہو نہ جانا کبھی

تجھ سے بچھڑے تو پھر ہم کدھر جائیں گے
اس جہاں کے اندھیروں میں کھو جائیں گے
یہ زمانہ ہنسے گا جدھر جائیں گے
میرا جو کچھ ہے سوغات ہے سب تیری
اے مری زندگی اے مری زندگی
تو کسی اور کی ہو نہ جانا کبھی
___________
 
Geet by Farhat Badayuni