Friday, November 7, 2014

غزل : جو دیکھنا ہو آپ کو منظر شباب کا

غزل


جو دیکھنا ہو آپ کو منظر شباب کا
آنکھوں سے میری دیکھیے چہرہ جناب کا

کیا بار بار اس کے ہی بارے میں سوچنا
کیا حال پوچھنا کسی خانہ خراب کا

وہ جس پہ نام آپ کا میں نے لکھا نہ ہو
ایسا ورق نہیں کوئی دل کی کتاب کا


عزیز رفیع فرحت بدایونی

Farhat Badayuni Poetry
A Ghazal by Aziz Rafi Farhat Badayuni

ग़ज़ल

जो देखना हो आप को मंज़र शबाब का
आँखों से मेरी देखिये चेहरा जनाब का

क्या बार बार उसके ही बारे में सोचना
क्या हाल पूछना किसी ख़ानः ख़राब का

वह जिसपे नाम आप का मैंने लिखा न हो
ऐसा वरक़ नहीं कोई दिल की किताब का

फ़रहत बदायूनी
 

Wednesday, October 15, 2014

کھڑا ہوا ہے ہر اک شخص شک کے گھیرے میں

ایک شعر

کھڑا ہوا ہے ہر اک شخص شک کے گھیرے میں
میں تیر کیسے چلاتا رہوں اندھیرے میں

عزیز رفیع فرحت بدایونی

Farhat Badayuni Urdu Poetry
A Couplet by Farhat Badayuni

खड़ा हुआ है हर एक शख़्स शक के घेरे में
मैं तीर कैसे चलाता रहूँ अंधेरे में
 
फरहत बदायूनी


Aziz Rafi Farhat Badayuni Urdu Poetry.
Find it on Facebook too.

Saturday, August 30, 2014

غزل : رات کا ہر راز اس طرح چھپایا جائے گا

غزل

رات کا ہر راز اس طرح چھپایا جائے گا
صبح ہوتے ہی چراغوں کو بجھایا جائے گا

آڑ میں انصاف کی اک گل کھلایا جائے گا
جانتے ہیں فیصلے میں کیا سنایا جائے گا

سارے الزاموں کو اس کے سر لگایا جائے گا
بعد مرنے کے اسے مجرم بنایا جائے گا

یہ خبر تھی گھر غریبوں کے اجاڑے جائیں گے
یہ نہ سوچا تھا خدا کو بھی ستایا جائے گا

عزیز رفیع فرحت بدایونی

Farhat Badayuni Poetry
A Ghazal by Aziz Rafi Farhat Badayuni

ग़ज़ल

रात का हर राज़ इस तरह छुपाया जाएगा
सुबह होते ही चराग़ों को बुझाया जाएगा

आड़ में इंसाफ़ की एक गुल खिलाया जाएगा
जानते हैं फैसले में सुनाया जाएगा

सारे इल्ज़ामों को उसके सर लगाया जाएगा
बाद मरने के उसे मुजरिम बनाया जाएगा

यह खबर थी घर ग़रीबों के उजाड़े जायेंगे
यह न सोचा था ख़ुदा को भी सताया जाएगा

फ़रहत बदायूनी



Thursday, July 10, 2014

تم اتنی دور تھے تم کو پکارتے کیسے

ایک شعر

تم اتنی دور تھے تم کو پکارتے کیسے
خطا نہ ہوتی جو سرزد تو ہارتے کیسے

عزیز رفیع فرحت بدایونی

Aziz Rafi Farhat Badayuni Poetry
A Couplet by Farhat Badayuni

तुम इतनी दूर थे तुम को पुकारते कैसे
सज़ा न होती जो सरज़द तो हारते कैसे

फ़रहत बदायूनी

Saturday, June 21, 2014

غزل : وہ مجھ پہ وار نہ کرتا تو اور کیا کرتا

غزل

وہ مجھ پہ وار نہ کرتا تو اور کیا کرتا
میں جاں نثار نہ کرتا تو اور کیا کرتا

حدیں بنائی گئی تھیں فقط اُسی کے لیے
انھیں وہ پار نہ کرتا تو اور کیا کرتا

کوئی نہیں تھا سہارا مرا سوا تیرے
میں اعتبار نہ کرتا تو اور کیا کرتا

ملے گا مجھ سے یہ اُس نے یقیں دلایا تھا
میں انتظار نہ کرتا تو اور کیا کرتا

رقیب تھا وہ مگر دوستوں سے بہتر تھا
میں اس سے پیار نہ کرتا تو اور کیا کرتا

عزیز رفیع فرحت بدایونی

Aziz Rafi Farhat Badayuni Poetry
A Ghazal by Farhat Badayuni

ग़ज़ल

वह मुझपे वार न करता तो और क्या करता
मैं जाँ निसार न करता तो और क्या करता

हदें बनाई गई थीं फ़क़त उसी के लिये
उन्हें वह पार न करता तो और क्या करता

कोई नहीं था सहारा मेरा सिवा तेरे
मैं ऐतेबार न करता तो और क्या करता

मिलेगा मुझसे यह उसने यक़ीं दिलाया था
मैं इंतेज़ार न करता तो और क्या करता

रक़ीब था वह मगर दोस्तों से बेहतर था
मैं उससे प्यार न करता तो और क्या करता

फ़रहत बदायूनी

Thursday, May 22, 2014

تم اپنے آپ کو کتنا بڑا سمجھتے ہو

تم اپنے آپ کو کتنا بڑا سمجھتے ہو
نظر اُٹھا کے کبھی آسمان کو دیکھو
بجا ہے زخمی تمہیں تیر نے کیا لیکن
یہ جس سے چھوٹا ہے تم اُس کمان کو دیکھو

فرحت  بدایونی
__________________

Farhat Badayuni Poetry
A Qata by Aziz Rafi Farhat Badayuni

Tuesday, February 25, 2014

میرے خلوص کا اچھا دیا صلہ تم نے

میرے خلوص کا اچھا دیا صلہ تم نے

مرا وجود ہی جڑ سے مٹا دیا تم نے

مری کمی کو بھی اک روز بھول جاؤگے

جو چاہتے تھے وہ سب کچھ تو پا لیا تم نے

فرحت  بدایونی
_________________

Farhat Badayuni Poetry
A Qata by Aziz Rafi Farhat Badayuni