Thursday, January 12, 2012

غزل : کہیں پہ سوکھا کہیں چاروں سمت پانی ہے | غریب لوگوں پہ قدرت کی مہربانی ہے

کہیں پہ سوکھا کہیں چاروں سمت پانی ہے
غریب لوگوں پہ قدرت کی مہربانی ہے

ہر ایک شخص کی اپنی عجب کہانی ہے
یہ لگ رہا ہے کہ اب سر سے اونچا پانی ہے

وہ لوگ بھی تو محل پہ محل بناتے رہے
جنھیں خبر تھی کہ یہ کائنات فانی ہے

لگی ہوئی ہے اسی کی تلاش میں دنیا
پتا ہے جس کا نہ جس کی کوئی نشانی ہے

یہ اور بات ہے ہم ساتھ ساتھ رہتے ہیں
دلوں میں دشمنی لیکن بہت پرانی ہے
___________

Farhat Badayuni

No comments:

Post a Comment