Sunday, September 18, 2011

غزل : رات کا ہر راز اس طرح چھپایا جائے گا | صبح ہوتے ہی چراغوں کو بجھایا جائے گا

رات کا ہر راز اس طرح چھپایا جائے گا
صبح ہوتے ہی چراغوں کو بجھایا جائے گا

آڑ میں انصاف کی اک گل کھلایا جائے گا
جانتے ہیں فیصلے میں کیا سنایا جائے گا

سارے الزاموں کو اس کے سر لگایا جائے گا
بعد مرنے کے اسے مجرم بنایا جائے گا

یہ خبر تھی گھر غریبوں کے اجاڑے جائیں گے
یہ نہ سوچا تھا خدا کو بھی ستایا جائے گا
____________

No comments:

Post a Comment