Friday, September 30, 2011

غزل : جو دیکھنا ہو آپ کو منظر شباب کا | آنکھوں سے میری دیکھیے چہرہ جناب کا

جو دیکھنا ہو آپ کو منظر شباب کا
آنکھوں سے میری دیکھیے چہرہ جناب کا

کیا بار بار اس کے ہی بارے میں سوچنا
کیا حال پوچھنا کسی خانہ خراب کا

وہ جس پہ نام آپ کا میں نے لکھا نہ ہو
ایسا ورق نہیں کوئی دل کی کتاب کا
____________

No comments:

Post a Comment