تم اپنا تنگ رویّہ
بدل کے دیکھو تو
نئے خیال کے سانچے میں ڈھل کے دیکھو تو
ہمیشہ سوچتے رہتے ہو اپنے بارے میں
پرائی آگ میں اک بار جل کے دیکھو تو
بدن کے بند دریچوں سے جھانکنے والو
کُھلی فضا کے چمن میں نکل کے دیکھو تو
وہ اپنے راستے، مانا بدلتا رہتا ہے
تم ایک بار ذرا ساتھ چل کے دیکھو تو
______________
No comments:
Post a Comment